Saturday, August 6, 2011

جو شخص علم (کو بیان کرنے) میں اپنی آواز بلند کرے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک سفر میں جو ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت میں کیا تھا، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے پیچھے رہ گئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہم سے اس حال میں ملے کہ نماز میں ہم نے دیر کر دی تھی اور ہم وضو کر رہے تھے تو (جلدی کی وجہ سے) ہم اپنے پیروں پر پانی لگانے لگے (کیونکہ دھونے میں دیر ہوتی) پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بلند آواز سے دو مرتبہ یا تین مرتبہ فرمایا: ایڑیوں کو آگ کے (عذاب) سے خرابی (ہونے والی) ہے (یعنی خشک رہنے کی صورت میں)۔
صحیح بخاری حدیث نمبر : 55
جس نے کہا کہ ایمان عمل (کا نام) ہے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ کون سا عمل افضل ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا” ۔ پھر پوچھا گیا کہ پھر کون سا عمل افضل ہے؟ فرمایا: “ اللہ کی راہ میں جہاد کرنا” ۔ پھر پوچھا گیا کہ اس کے بعد کون سا عمل افضل ہے؟ تو فرمایا: “ حج مبرور” ۔
صحیح بخاری حدیث نمبر : 25
حیاء (بھی) ایمان سے ہے۔
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (ایک مرتبہ) کسی انصاری مرد کے پاس سے گزرے اور (ان کو دیکھا کہ) وہ اپنے بھائی کو حیاء کے بارے میں نصیحت کر رہے تھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “ (حیاء کے بارے میں) اس کو (نصیحت کرنا) چھوڑ دو، اس لیے کہ حیاء ایمان میں سے ہے۔”
صحیح بخاری حدیث نمبر : 23
اس بیان میں کہ پکا مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان ایذا نہ پائیں۔
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “ (پکا) مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے (دوسرے) مسلمان ایذا نہ پائیں (اور اصل) مہاجر وہ ہے جو ان چیزوں کو چھوڑ دے جن کی اللہ تعالیٰ نے ممانعت فرمائی۔”
صحیح بخاری حدیث نمبر : 10
چور پر لعنت کرنے کے بیان میں۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “ اللہ تعالیٰ چور پر لعنت کرے (کم بخت) انڈا چراتا ہے تو اس کا ہاتھ کاٹا جاتا ہے اور رسی چراتا ہے تو بھی اس کا ہاتھ کاٹا جاتا ہے۔”
صحیح بخاری حدیث نمبر : 2164
اولاد آدم کے اعمال اور اقوال قیامت کے دن تولے جائیں گے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “ دو کلمے، جو اللہ کو پیارے ہیں، زبان پر ہلکے ہیں، میزان میں (از روئے ثواب) بھاری ہیں (وہ یہ ہیں) سبحان اللہ وبحمدہ، سبحان اللہ العظیم “ میں اللہ تعالیٰ کی (تمام عیوب و نقائص سے) پاکی بیان کرتا ہوں اور اس کی تعریف و تحمید کرتا ہوں۔ بیشک وہ باعظمت اللہ (تمام عیوب و نقائص سے) پاک ہے۔”
صحیح بخاری حدیث نمبر : 2233
قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کا انبیاء علیہ السلام سے کلام کرنے کا بیان
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، فرماتے تھے کہ جب قیامت کا دن ہو گا تو میں شفاعت کروں گا (کہ اللہ، لوگوں کو میدان حشر کی ہولناکیوں سے نجات دے اور حساب شروع کرے) اور کہوں گا کہ اے رب! ان لوگوں کو جنت میں داخل کر جن کے دل میں رائی کے برابر ایمان ہے چنانچہ وہ لوگ داخل کیے جائیں گے۔ پھر میں کہوں گا کہ (اے اللہ!) ان کو بھی جنت میں داخل کر جن کے دل میں (انگلی سے اشارہ کر کے فرمایا) ذرہ بھر ایمان ہو۔” سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں، گویا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگلی مبارک کو دیکھ رہا ہوں (جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ فرمایا تھا)۔
صحیح بخاری حدیث نمبر : 2230
جس نے (لوگوں کو) مشقت میں ڈالا، اللہ اس کو مشقت میں ڈالے گا۔
سیدنا جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: “ جس نے لوگوں کو سنانے کے لیے نیک اعمال کیے، اللہ اس کے پوشیدہ (یعنی نیت فاسدہ) کو قیامت کے دن لوگوں پر ظاہر کرے گا اور جس نے لوگوں پر مشقت ڈالی تو اللہ قیامت کے دن اس پر مشقت ڈالے گا۔” لوگوں نے ان سے کہا کہ اور کچھ نصیحت فرمائیے تو انھوں نے کہا: “ انسان (کے بدن) میں سے سب سے پہلے جو چیز سڑتی ہے وہ اس کا پیٹ ہے پس جو شخص پاکیزہ چیز کھانے کی طاقت رکھے وہ ایسا ہی کرے (یعنی پاکیزہ حلال چیز ہی کھائے) اور جس سے ہو سکے وہ چلو بھر (ناحق) خون بہا کر، اپنے آپ کو جنت میں جانے سے نہ روکے۔”
صحیح بخاری حدیث نمبر : 2205
Displaying results 21-28 (of 28)
Page:1 - 2First « Back · Next » Last

0 comments:

Post a Comment

LinkWithin

Followers